جب فرعون کی روح 3000 سال بعد بیدار ہوئی فیرون کا خزانہ

فرعون مصر کے قدیم بادشاہ جنہوں نے تاریخ کے ایک طویل عرصے تک حکمرانی کی ان کی سلطنتیں ان کے مقبرے اور ان کی زندگی کے راز ہمیشہ سے ہی محققین ماہرین آثار قدیمہ اور تاریخ کے شائقین کے لیے تجسس کا باعث رہے ہیں ان میں سب سے زیادہ دلچسپ موضوع فرعون کے خزانے ہیں جو نہ صرف ان کی دولت و ثروت کی علامت ہیں بلکہ مصر کی قدیم تہذیب کی بھی گواہی دیتے ہیں کا دور تقریبا اکتیس سو قبل is مسیح سے تیس قبل is مسیح تک پھیلا ہوا ہے ان کی حکمرانی کے دوران مصر نے اپنی عروج پر کئی کامیابیاں حاصل کی جن میں عظیم احرامات کی تعمیر حیرت انگیز فنون لطیفہ اور پیچیدہ مذہبی رسومات شامل ہیں فرعونوں کو خدائی کی حیثیت دی جاتی تھی اور انہیں دیوتاؤں کا نمائندہ سمجھا جاتا تھا فرعونوں کے خزانے ان کی طاقت اور دولت کی علامت تھے یہ خزانے نہ صرف دنیاوی دولت بلکہ ان کی مذہبی عقائد اور زندگی کے تصور سے بھی جڑے ہوئے تھے فرعون اپنے ساتھ قیمتی اشیاء زیورات اور سونے کی تختیاں اور دیگر نایاب اشیاء دفن کرواتے تھے تاکہ وہ مرنے کے بعد بھی ان اشیاء کو استعمال کر سکیں خاوند جو اٹھارویں خاندان کے کم عمر فرعون تھے ان کا مقبرہ انیس سو بائیس میں دریافت کیا ان کے مقبرے میں ملنے والے خزانے نے دنیا کو حیران کر دیا ان کے مقبرے میں سونے کی تختیاں جواہرات قیمتی برتن اور دیگر نایاب اشیاء شامل تھیں ان کی پراسرار معاملہ ہے اور ان کے خزانے کے دریافت نے قدیم مصری تہذیب کے بارے میں کئی نئے سوالات اٹھائے رامسیس دوم جنہیں رامسیس اعظم بھی کہا جاتا ہے اس نے سڑسٹھ سال تک مصر پر حکمرانی کی اس کا مقبرہ اور خزانے ابھی تک مکمل طور پر دریافت نہیں ہوئے ہیں لیکن اس کے دور کی عمارات اور یادگار اس کی عظمت اور دولت کی گواہی دیتی ہیں اس کے مجسمے اور معبودات میں قیمتی پتھر اور سونے کا استعمال اس کی دولت کی علامت ہے فرعون کے کی تلاش ایک مشکل اور دلچسپ کام رہا ہے کئی ماہرین آثار قدیمہ اور محققین نے اپنی زندگیاں اس مقصد کے لیے وقف کی ہیں فرعون کے مقبرے عموما احرامات کے نیچے یا گہرے زیر زمین دفن ہوتے تھے تاکہ چوروں سے محفوظ رہ سکیں لیکن باوجود اس کے کئی خزانے چوری ہو چکے ہیں اور ان کا سراغ لگانا بہت مشکل ہے آج کل جدید ٹیکنالوجی اور آلات کے استعمال سے فرعونوں کے خزانے کی تلاش میں کافی مدد ملی ہے جیو فزیکل اور دیگر تکنیکوں کی مدد سے ماہرین آثار قدیمہ نے کئی نئے مقبرے دریافت کیے ہیں۔ یہ تکنیکی زمین کے اندر چھپے خزانوں کو ڈھونڈنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ ہیروؤں کے خزانے نہ صرف دولت کی علامت ہیں بلکہ ان کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت بھی ہیں۔ یہ خزانے ہمیں قدیم مصری تہذیب کی پیچیدگی اور ان کے مذہبی عقائد کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ فرعونوں کے خزانے “شامل زیورات، برتن اور ان کی زندگی کی گواہی دیتے ہیں۔”اور ہمیں اُس دور کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ خزانے کی کہانیاں ہمیشہ لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث رہی ہیں۔ کئی قصے اور کہانیاں سنائی جاتی ہیں جن میں کہا جاتا ہے کہ ان خزانے پر کچھ مخصوص افراد کا قبضہ ہے۔ یہ کہانیاں لوگوں کو مزید متوجہ کرتی ہیں اور خزانے کو مزید پراسرار بنا دیتی ہیں۔ خزانے کی تلاش میں کئی مشکلات پیش آتی ہیں۔”زیر زمین مقبرے اور احرامات میں داخل ہونا آسان نہیں ہوتا۔ کئی بار خزانے تک پہنچنے کے لیے ماہرین کو بڑے بڑے پتھروں کو ہٹانا پڑتا ہے۔ اس کے خزانے کی چوری اور غیر قانونی کھدائی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے کئی قدیم خزانے چوروں کے ہاتھ لگ چکے ہیں اور ان کا سراغ لگانا بہت مشکل ہے فرعونوں کے خزانے کی دریافت کے بعد انہیں محفوظ کرنا بھی ایک اہم کام ہے دریافت شدہ خزانے کو میوزیم میں رکھا جاتا ہے تاکہ عوام ان کی خوبصورتی اور اہمیت سے آگاہ ہو سکیں ان خزانوں کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ انہیں چوری یا نقصان سے بچایا جا سکے فرعون خزانے ہمیں مصر کی قدیم تاریخ کے بارے میں بہت کچھ بتاتے ہیں۔ یہ خزانے ہمیں اس دور کے لوگوں کی زندگی ان کے مذہبی عقائد اور ان کی تہذیب کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ فرعونوں کے خزانے ہمیں مصر کی قدیم تاریخ کے گہرے رازوں کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اور ہمیں ان کی تہذیب کی عظمت کا احساس دلاتے ہیں۔ فرعون طوطل خاوند جنہیں king ٹوٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ مصر کے اٹھارویں خاندان کے ایک کم عمر فرعون تھے۔ اس کا مقبرہ انیس سو میں برطانوی ماہر آثار قدیمہ اوورڈ کوارٹر نے دریافت کیا۔ یہ دریافت تاریخ کی سب سے بڑی اور اہم ترین آثار قدیمہ کے دریافتوں میں سے ایک تھی۔ طوطون خاوند کے مقبرے میں قیمتی خزانے زیورات اور دیگر اشیاء شامل تھیں۔ جو تقریبا تین ہزار سال تک زمین کے نیچے دفن رہی تھی۔ اس خزانے کی دریافت کے بعد اس سے جڑے افراد کی پراسرار موت ایک سنسنی خیز کہانی بن گئی۔ طوطون خان مقبرہ مصر کے وادی شاہی میں واقع ہے۔ نے اپنے مالی مددگار لارڈ قانون کی مدد سے اس مقبرے کی کھوج کی چار نومبر انیس سو بائیس کوارٹر کی ٹیم نے مقبرے کے داخلی راستے کو دریافت کیا اور چھبیس نومبر کو مقبرے کا دروازہ کھولا جب نے مقبرے کے اندر جھانکا تو اس سے سونے اور خزانے سے بھرے کمرے نظر آئے خاوند کے مقبرے میں ملنے والے خزانے میں سونے کی تختیاں زیورات قیمتی برتن مجسمے اور دیگر نایاب اشیاء شامل تھیں سب سے اہم دریافت کا سونے کا تابوت تھا جس کے اندر اس کی شدہ لاش موجود تھی یہ خزانہ نہ صرف مصر کی قدیم تہذیب کی عظمت کی گواہی دیتا ہے بلکہ فرعون کی دولت اور ان کے مذہبی عقائد کی بھی عکاسی کرتا ہے خاوند کے مقبرے کے دریافت کے بعد اس سے جڑے افراد کی موت کے پراسرار واقعات نے ایک **** کی کہانی کو جنم دیا کئی لوگوں کا ماننا تھا کہ مقبرے کی دریافت نے ایک قدیم **** کو جنم دیا جس کی وجہ سے ان افراد کی موت ہو گئی اس **** کو کی **** کے نام سے جانا جاتا ہے. یعنی کہ سوئے ہوئے فرعون کی آتما کو دوبارہ جگا دیا گیا ہے.

پانچ اپریل انیس سو تئیس کو لارڈ کاٹن، جو اس منصوبے کے مالی معاون تھے، پراسرار طور پر وفات پا گئے۔ ان کی موت کی وجہ نمونیا بتائی گئی، جو کہ ایک مچھھر کے کاٹنے کے بعد انفیکشن سے پیدا ہوا۔ ان کی موت کے بعد لعنت کی کہانیاں زور پکڑ گئی۔ کہا گیا کہ ان کی موت کے بعد کئی اور افراد کی بھی موت ہوئی۔ جن کا تعلق طوطن خاون کے مقبرے کے دریافت سے تھا ان میں کی کے کئی افراد شامل تھے ان اموات کی وجہ مختلف بیماریاں اور حادثات بتائی جاتی ہیں لیکن لوگوں نے انہیں فرعون کی **** سے جوڑ دیا کے بعد ان کے بھائی بھی پراسرار طور پر انتقال کر گئے ایک ماہر آثار قدیمہ جو تو خاوند کی لاش کے ایکسرے کر رہا تھا وہ بھی چند ماہ بعد انتقال کر گیا “ربع کے سیکرٹری جو مقبرے کی تلاش کے دوران موجود تھا، وہ بھی جلد انتقال کر گیا۔” تو تو ان خاموشوں کے مقبرے کی دریافت کے بعد ہونے والی اموات کی کہانیوں نے دنیا بھر میں سنسنی پیدا کی تاہم جدید تحقیق اور مطالعے کے بعد انہیں اس **** کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اموات کی وجہ قدرتی بیماریاں حادثات اور اس وقت کے طبی حالات تھے ان اموات کا فرعون کی **** سے کوئی تعلق نہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ جنہوں نے کا مقبرہ دریافت کیا تھا کئی سال تک زندہ رہے اور انیس سو انتالیس میں قدرتی وجوہات کی بنا پر انتقال کر گئے ان کی لمبی نے فرعون کی **** کے دعوؤں کو مزید کمزور کر دیا فرعون توتون خاوند کا خزانہ اور اس کی دریافت کی کہانی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے یہ خزانہ نہ صرف قدیم مصری تہذیب کی عظمت کی علامت ہے بلکہ اس کے ساتھ جڑی پراسرار موتوں کی کہانی نے دنیا بھر میں تجسس پیدا کیا حالانکہ فرعون کی موت کے دعوے افسانوں پر مبنی ہے لیکن یہ کہانی آج بھی لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتی ہے

Related Content

آرمی میوزیم لاہور نوکریاں 2025 میوزیم گائیڈ، فوٹوگرافر اور دیگر تازہ ترین لاہور، پنجاب، دی نیوز 19-جنوری-2025

کیڈٹ کالج پیٹرو نوکریاں 2025 لیکچررز اور ایڈمن آفیسر پیٹرو، جامشورو، سندھ، ڈان میں 19-جنوری-2025 کو تازہ ترین

آرڈیننس کالج ملیر کینٹ کراچی نوکریاں 2025 ڈیٹا انٹری آپریٹر، ریسرچ اسسٹنٹ اور یو ایس ایم کراچی، سندھ میں تازہ ترین، 19-جنوری-2025 کو دی نیوز

Leave a Comment