بادشاہ آہل اور ملکہ نینا کی کہانی

ادشاہ آہل اور ملکہ نینا کی کہانی بادشاہ آہل سے شروع ہوتی ہے جو بہادر، خوبصورت، ہوشیار اور خیر خواہ تھا۔ آخرکار شادی کا وقت آگیا۔ بادشاہ آہل ایک بہترین ساتھی کی تلاش میں تھا۔ 

اس کے ذہن میں صرف عوام کی بھلائی کا خیال تھا۔ چنانچہ اس نے ایک ذہین اور مہربان لڑکی سے شادی کرنے کا تہیہ کر لیا۔ اس نے نینا کے بارے میں سنا۔ نینا اپنے پڑوسی ملک کی شہزادی تھی۔ وہ ایک بہادر اور ذہین لڑکی تھی۔ ضرورت مند لوگوں کی مدد بھی کرتی تھی۔ وہ اپنے باپ کی اکلوتی بیٹی تھی۔ اس کے والد نرسمہا نے اس کا بہت ساتھ دیا۔ وہ فیصلے کرنے میں اپنے والد کی مدد کرتی تھی۔ اس نے اپنی سلطنت میں خواتین کی تعلیم کو لازمی قرار دیا۔

ان عوامل نے آہیل کو اس سے متاثر محسوس کیا۔ اسے نینا سے پیار ہو گیا۔ اس نے اس سے شادی کرنے کا تہیہ کر رکھا تھا۔ شادی کے دوران، بہت سے لوگوں کو اس کی بادشاہی میں مدعو کیا گیا تھا. دوسری ریاستوں کی کئی شہزادیاں نینا سے حسد کرتی تھیں۔ وہ بادشاہ کے پاس گئے اور پوچھا کہ وہ نینا سے شادی کیوں کر رہے ہیں۔ آہیل نے مسکرا کر ثابت کیا کہ نینا اس کے لیے بہترین جیون ساتھی تھی

بادشاہ نے نینا کو اپنے دربار میں بلایا۔ اس نے نینا کو ایک برتن دیا۔ آہیل نے پھر اسے ذہانت سے برتن بھرنے کو کہا۔ فوراً، نینا نے اسے قبول کر لیا اور اسے ایک ماہ کا وقت دینے کو کہا۔ آہل نے نینا کی شرط مان لی۔

نینا نے یہ کیا !!!

نینا نے بہت سوچا۔ آخر کار اس نے برتن کو تربوز سے بھرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ تربوز کے کھیت میں گئی اور اس میں ایک چھوٹا تربوز رکھا۔ وہ روزانہ پودے کو پانی پلاتی تھی۔ کچھ دنوں کے بعد تربوز نے برتن پر قبضہ کر لیا۔ اس نے تربوز کو برتن سے الگ کیا۔

نینا اسی برتن کے ساتھ آہل کے دربار میں داخل ہوئی۔ اس نے برتن بادشاہ کو دے دیا۔ آہیل نے اس میں ایک تربوز دیکھا۔ وہ اس میں چھپے معنی کو سمجھ گیا تھا۔ اسے بہت خوشی محسوس ہوئی۔ لیکن لوگوں اور دیگر شہزادیوں کو حیرت ہوئی۔ بادشاہ نے نینا سے کہا کہ اس نے کیا کیا ہے اس کی وضاحت کرے۔ اس نے کہا کہ اس نے اسے صرف ذہانت سے برتن بھرنے کو کہا۔ تو اس نے ایسا کیا۔ ذہانت کچھ بھی نہیں مگر ایسی چیزیں دکھانے کے جو سب کو حیران کر دیں۔ اس لیے اس نے بغیر توڑے ایک بہت بڑا تربوز برتن میں ڈال دیا۔ اس کے بعد دوسروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ نینا واقعی بہت چالاک اور بادشاہ آہل کے لیے بہترین تھی

Related Content

پتھر کی شہزادی کی عجیب کہانی

پتھر کی شہزادی کی عجیب کہانی

One response to “بادشاہ آہل اور ملکہ نینا کی کہانی”

  1. […] حوروں کا تذکرہ کہاں اور کیسے کیا گیا ہے؟ ان کی تفصیلات اور خصوصیات کیا ہیں؟ حوریں کس چیز سے تخلیق کی گئی ہیں؟ ان کے حسن، لطافت اور کردار کی خصوصیات ان کے جسمانی اوصاف اور دلکشی کی قرآن و حدیث میں موجود وضاحتیں بیان کریں گے۔ کیا جنت کے مختلف درجات میں مختلف حوروں کا تصور موجود ہے۔ کن لوگوں کے لیے حوریں ہیں جنت میں حوروں کے ساتھ مردوں کا تعلق کیا ہوگا جنت میں اہل ایمان اور حوروں کے درمیان تعلق کی نوعیت کیا ہوگی حوروں کا کردار جنت میں کیسا ہوگا حوروں کی تعداد اور جنتی مردوں کے لئے وعدے کیا ہوں گے عورتوں کا مقام اور حوروں سے موازنہ خوش آمدید حوروں کی دنیا میں ایک ایسی جگہ جہاں خواب حقیقت بنتے ہیں اور ہر لمحہ محبت کی ایک نئی کہانی سناتا ہے کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیا واقعی حوریں ہوتی ہیں ان کی دنیا کیسی ہوتی ہے اور وہ ہماری زندگیوں میں کیسے اثر انداز ہوتی ہیں آج ہم آپ کو لے کر جائیں گے اس جادوئی عالم میں جہاں ہر حور کی کہانی ایک الگ داستان سناتی ہے ان کی خوبصورتی ان کے راز اور وہ محبت جو ان کے وجود میں بسی ہوئی ہے یہ سب کچھ آپ دل کو چھو لے گا۔ ہم دریافت کریں گے ان خوابوں کو جو حوروں کے دل میں چھپے ہیں۔ کیا وہ صرف داستانیں ہیں یا حقیقت کے قریب آپ کے ذہن میں اٹھنے والے سوالات کے جواب تلاش کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ حوروں کی دنیا میں خوش آمدید جہاں ہر لمحہ آپ کی روح کو نئی روشنی دے گا۔ اور ایک عربی لفظ ہے جس کا مطلب ہے خوبصورت یا حسین۔ اس کا بنیادی اسلامی متون میں ہوتا ہے جہاں یہ جنت کی ان حسین مخلوقات کی طرف اشارہ کرتا ہے جو اللہ کی رضا کے لیے بندوں کو عطا کی جائیں گی حوریں خاص طور پر انفرادی طور پر ایک خواب خواہش کی نمائندگی کرتی ہیں جو انسان کے دل میں ہوتی ہیں حوریں خاص طور پر جنت میں موجود ہوتی ہیں اسلامی روایات کے مطابق جنت ایک ایسی جگہ ہے جہاں بندوں کو اللہ کی رضا کے تحت انعامات دیے جاتے ہیں حوریں اس دنیا میں موجود نہیں ہیں وہ ایک روحانی مثالی دنیا میں رہتی ہیں جو دنیاوی زندگی سے بالاتر ہیں یہ دنیا انسان کے حواس سے ماورا ہے جہاں ہر چیز کامل اور خوبصورت ہے قرآن مجید اور احادیث میں جنت کی نعمتوں کے ساتھ ساتھ حوروں کا بھی ذکر آتا ہے حوریں جنت کی حسین ترین مخلوق ہیں جنہیں اہل ایمان کے لیے تیار کیا گیا ہے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر حوروں کا ذکر کیا گیا ہے جیسے سورۃ الدخوان میں انہیں نیک بیویاں کہا گیا ہے ہم انہیں بڑی آنکھوں والے حوریں عطا کریں گے سورۃ آیت نمبر چون اسی طرح سورۃ الرحمان میں حوروں کو مرجان یعنی موتی اور سے تشبیہ دی گئی ہے احادیث میں بھی ان کی صفات کا ذکر موجود ہے جیسے کہ ان کے حسن و جمال اور دلکشی کو بیان کیا گیا ہے حوروں کو خصوصی حسن اور لطافت کے ساتھ تخلیق کیا گیا ہے وہ بے انتہا خوبصورت نرم مزاج اور وفادار ہوں گی اسلامی روایات میں انہیں موتی جیسی صاف و شفاف اور جسم کی مالک بتایا گیا ہے احادیث میں ان کے حسن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی جلد اور جسم اتنے شفاف ہوں گے کہ ان کی ہڈیوں کا مغز تک نظر آئے گا اس سے ان کی بے پناہ خوبصورتی کا اندازہ ہوتا ہے جنت کے درجات کی تقسیم کے ساتھ حوروں کا بھی تعلق ہے مختلف درجات میں مختلف نعمتیں ہوں گی اور حوریں ان میں سے ایک ہوں گی جنت کے اعلی درجے میں رہنے والے افراد کو زیادہ خوبصورت اور تعداد میں حوریں عطا کی جائیں گی جبکہ نچلے درجات میں ان کی تعداد کم ہو سکتی ہے اس کا تعلق انسان کے اعمال اور نیکیوں سے ہوگا حوروں اور اہل ایمان کے درمیان ایک خاص قسم کا روحانی اور جسمانی تعلق ہوگا جنت میں انسان کی تمام تر خواہشات پوری ہوں گی اور حوروں کا ساتھ ان کی نعمتوں میں شامل ہوگا حوریں اپنے جنتی ساتھیوں کے ساتھ وفادار ہوں گی اور ان کی خدمت کریں گی جو کہ ان کے انعامات کا حصہ ہوگا روایات کہا گیا ہے کہ جنت میں ہر مرد کو کم is کم دو حوریں عطا کی جائیں گی۔ لیکن بعض روایات میں ان کی تعداد بہت زیادہ بتائی گئی ہے۔ جنتی مردوں کے لیے یہ وعدہ کیا گیا ہے کہ حوریں ان کے لیے مخصوص ہوں گی۔ حوروں سے وفادار رہیں گی۔ اسلام میں جنتی عورتوں کو حوروں سے زیادہ اعلی مقام عطا کیا گیا ہے۔ حوریں جنت کی مخلوق ہیں جبکہ جنتی عورتیں وہ ہیں جو دنیا میں نیک انجام دے کر جنت میں داخل ہوں گی۔ ایک حدیث میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی نیک عورتیں جنت میں حوروں سے زیادہ حسین ہوں گی۔ کیونکہ ان کے کا صلہ ان کے حسن میں ظاہر ہوگا اگرچہ حوروں کا ظاہری حسن بے مثال ہوگا لیکن ان کا روحانی مقام بھی جنت کی زندگی کا ایک اہم پہلو ہے حوریں اپنے ساتھیوں کے لئے سکون اور آرام کا باعث بنے گی ان کی رفاقت جنتی زندگی کو مکمل کرے گی جنت کی زندگی میں حوروں کا کردار نہ صرف ساتھی بننے تک محدود ہوگا بلکہ وہ جنت کی دیگر نعمتوں کے ساتھ ساتھ ایک خاص راحت اور خوشی کا ذریعہ ہوگی ان کا کردار میں اللہ کی رضا کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور وہ جنتی لوگوں کے لیے مسرت کا باعث بنے گی مختلف اسلامی مکاتب فکر میں حوروں کے تصور پر مختلف تشریحات پائی جاتی ہیں بعض علماء حوروں کو جنت کی علامتی مخلوق سمجھتے ہیں جو کہ جنت کی بے شمار نعمتوں کی نمائندگی کرتی ہیں جب کہ بعض علماء کے نزدیک حوریں ایک حقیقی مخلوق ہیں جو اہل ایمان کے لیے تیار کی گئی ہیں حوروں کا تعلق انسان کے نیک اعمال اور جنت میں اس کے درجات کے ساتھ جڑا ہوا ہے جنت میں اعمال والے افراد کو زیادہ حوریں عطا کی جائیں گی۔ اللہ نے ان کی عظمت اور حسن کو نیکی اور تقوی کے انعام کے طور پر مخصوص کیا ہے۔بادشاہ آہل اور ملکہ نینا کی کہانی […]

Leave a Comment